Politics

کوئٹہ شہر مسائل کے انبار تلے دبا ہوا ہے۔ عوام بنیادی سہولیات اور ضروریاتِ زندگی سے محروم ہیں۔ شہر کو طویل عرصے سے منتخب نمائندوں سے محروم رکھ کر بیوروکریسی کے ایڈمنسٹریٹروں نے کوئٹہ کے بگڑتے ہوئے حالات پر کسی قسم کی توجہ نہ دی اور نہ ہی عوامی مشکلات پر ترس کھایا مولانا عبدالرحمن رفیق

The Baaghwan
The Baaghwan
December 03, 2025 at 06:17 AM 1 views
کوئٹہ شہر مسائل کے انبار تلے دبا ہوا ہے۔ عوام بنیادی سہولیات اور ضروریاتِ زندگی سے محروم ہیں۔ شہر کو طویل عرصے سے منتخب نمائندوں سے محروم رکھ کر بیوروکریسی کے ایڈمنسٹریٹروں نے کوئٹہ کے بگڑتے ہوئے حالات پر کسی قسم کی توجہ نہ دی اور نہ ہی عوامی مشکلات پر ترس کھایا مولانا عبدالرحمن رفیق
*کوئٹہ شہر مسائل کے انبار تلے دبا ہوا ہے۔ عوام بنیادی سہولیات اور ضروریاتِ زندگی سے محروم ہیں۔ شہر کو طویل عرصے سے منتخب نمائندوں سے محروم رکھ کر بیوروکریسی کے ایڈمنسٹریٹروں نے کوئٹہ کے بگڑتے ہوئے حالات پر کسی قسم کی توجہ نہ دی اور نہ ہی عوامی مشکلات پر ترس کھایا مولانا عبدالرحمن رفیق* کوئٹہ () جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر شیخ الحدیث مولانا عبدالرحمن رفیق، سیکرٹری جنرل حاجی عین اللہ شمس، سینیئر نائب امیر مولانا خورشید احمد، حاجی قاسم خان خلجی، حاجی صالح محمد، عبدالصمد حقیار سریاب ٹاون کے چیئرمین شیخ مولانا عبدالاحد حافظ شبیر احمد مدنی حافظ صفی اللہ میر اسحاق ذاکر شاہوانی اور دیگر رہنماؤں نے تکتو اور سریاب ٹاؤن کے امراء، نظماء اور نامزد امیدواروں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ شہر مسائل کے انبار تلے دبا ہوا ہے۔ عوام بنیادی سہولیات اور ضروریاتِ زندگی سے محروم ہیں۔ شہر کو طویل عرصے سے منتخب نمائندوں سے محروم رکھ کر بیوروکریسی کے ایڈمنسٹریٹروں نے کوئٹہ کے بگڑتے ہوئے حالات پر کسی قسم کی توجہ نہ دی اور نہ ہی عوامی مشکلات پر ترس کھایا انہوں نے کہا کہ شہر مناسب ٹاؤن پلاننگ سے محروم ہے جبکہ بےہنگم تجاوزات نے ٹریفک نظام سمیت مجموعی آمد و رفت کے ڈھانچے کو بری طرح متاثر کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جمعیت علماء اسلام کو خدمت کا موقع ملا تو لوکل گورنمنٹ سسٹم میں اصلاحات اور بہتری ان کی اولین ترجیح ہوگی۔ اجلاس میں ضلعی مجلسِ عاملہ کے اراکین مولانا محب اللہ، مولانا محمد سلیمان، مولانا عبدالبصیر، حافظ مسعود احمد، حاجی ظفراللہ کاکڑ، شاہ زاہد مشوانی، مولانا علی جان، مولانا سعد اللہ آغا، مفتی رضا خان اور مولانا نقیب اللہ ملاخیل بھی موجود تھے جنہوں نے نامزد امیدواروں میں ٹکٹ تقسیم کیے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ اگر بلدیاتی انتخابات میں پس پردہ قوتوں نے مداخلت نہ کی تو جمعیت علماء اسلام ایک مضبوط سیاسی قوت بن کر اُبھرے گی۔ گزشتہ عام انتخابات میں کوئٹہ میں جماعت کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا اور بدقسمتی سے طاقتور اداروں کا میلان جماعت مخالف عناصر کی طرف رہا۔انہوں نے کہا کہ داڑھی اور پگڑی میں سیاست کا وقار جمعیت علماء اسلام کی لازوال جدوجہد کا ثمر ہے۔

Comments 0

Login to post a comment.