فیض–باجوہ–عمران گٹھ جوڑ کے سارے "فیضیاب" آج بھی حکومتیں، مراعات اور اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں: ایمل ولی خان

فیض–باجوہ–عمران گٹھ جوڑ کے سارے "فیضیاب" آج بھی حکومتیں، مراعات اور اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں: ایمل ولی خان
فیض–باجوہ–عمران گٹھ جوڑ کے سارے "فیضیاب" آج بھی حکومتیں، مراعات اور اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں: ایمل ولی خان عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ ‏میرے نزدیک جنرل فیض کو ان کے کیے کی اصل سزا نہیں دی گئی۔ حقیقت یہ ہے کہ انہیں اُن سنگین جرائم کے مقابلے میں بہت کم پر چھوڑا گیا ہے۔ کابل میں کھڑے ہو کر چائے کا کپ تھامنے والے فیض نے چالیس ہزار دہشتگردوں کو دوبارہ منظم کیا اور انہیں اس خطے پر مسلط کیا۔ پختونوں کی ایک اور نسل کشی کی کوشش پر نہ ان سے پوچھا گیا، نہ انہیں جواب دہ ٹھہرایا گیا۔ فیض نے پختونخوا میں جن لوگوں کو اپنے ایجنڈے کا آلہ کار بنایا، وہ آج بھی اخلاقیات کا لیکچر دیتے پھرتے ہیں۔ فیض–باجوہ–عمران گٹھ جوڑ کے سارے "فیضیاب" آج بھی حکومتیں، مراعات اور اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں۔ اسی سازش کے تحت ایک پوری نسل کو اپنے ہی سیاسی مشران کا دشمن بنا کر پیش کیا گیا،انہیں بتایا گیا کہ آپ کے سب رہنما چور ہیں، صرف ایک مسیحا ہے جو آپ کو نیا پاکستان دے گا۔ وفاق اور پنجاب نے اس جھوٹے بیانیے اور مصنوعی تبدیلی کو صرف چار سال انجوائے کیا، لیکن پختونخوا میں تو اس پورے منصوبے کی پیٹنگ اور تیار کردہ سکرپٹ نے سب سے زیادہ نقصان پہنچایا۔ یہاں تیسری بار اسٹیبلشمنٹ کے تجربات کو کامیاب بنایا گیا، اور پختونوں کو سب سے بھاری قیمت چکانی پڑی۔ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ جب تک اس پورے گٹھ جوڑ کو بے نقاب نہیں کیا جاتا، قانون کے کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا جاتا، اور پختونوں کے خلاف ہونے والی سازشوں کا مکمل احتساب نہیں ہوتا اس خطے میں نہ امن آئے گا، نہ انصاف ہوتا ہوا نظر آئیگا۔

Comments 0

Login to post a comment.